اسلام آباد۔ 03 اپریل(اے پی پی) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ قومی موسمیاتی پالیسی پر صوبوں کی مشاورت سے عملدرآمد تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ پیر کو یہاں قومی موسمیاتی تبدیلی پالیسی بارے عملدرآمدی کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں پالیسی پر عملدرآمد میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ خیبر پختونخوا، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے اجلاس میں قومی پالیسی پر عملدرآمد میں پیشرفت کی بارے میں رپورٹس پیش کی گئیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے ماحول پر اثرات کے بارے میں وزارت موسمیاتی تبدیلی اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے کنسیپٹ نوٹ تیار کیا گیا ہے۔ اجلاس کے فیصلہ کے مطابق تمام صوبے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کےلئے تکنیکی استعداد بڑھانے کےلئے اقدامات کریں گے، اس سلسلہ میں وزارت موسمیاتی تبدیلی ضروری معاونت فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام وزارتوں اور محکموں کو سالانہ بجٹ میں موسمیاتی تبدیلی پالیسی کے منصوبوں کے لئے فنڈز کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا موسمیاتی تبدیلی پالیسی اور پائیدار ترقیاتی اہداف کو یکجا کیا جانا چاہئے۔